حضرت موسیٰ علیہ السلام اور بے اولاد عورت کا قصّہ
حضرت موسیٰ اللہ کے جلیل القدر پیغمبر تھے. اللہ تعالی نے آپ کو بڑی شان اور رتبہ عطا فرمایا تھا. آپ کو اللہ سے ہمکلام ہونے کا شرف بھی اللہ نے بخشا تھا. آپ کوہ طور پر اللہ سے ہم کلام ہوتے تھے. ایک دن آپ کوہ طور پر جا رہے تھے کہ آپ کو راستے میں ایک عورت ملی. وہ زارو زار رو رہی تھی.
آپ نے اس سے رونے کا سبب پوچھا”. کہنے لگی میں بے اولاد ہوں میرے کوئی اولاد نہیں ہوئی آپ اللہ سے پوچھ کر بتائیں کہ کیا میری قسمت میں کوئی اولاد بھی ہے یا نہیں، عورتیں مجھے بانجھ ہونے کا طعنہ دیتی ہیں. حضرت موسیٰ نے طور پر جا کر اللہ سے اس عورت کے بارے میں پوچھا، اللہ پاک نے فرمایا، اس کی قسمت میں کوئی اولاد نہیں ہے.
جب حضرت موسیٰ نے اس عورت کو بتایا کہ اللہ پاک نے کہا ہے کہ تمہاری قسمت میں کوئی اولاد نہیں ہے. یہ سن کر وہ عورت بہت روئی تڑپی مگر کیا کرتی کوئی چارہ نہیں تھا. ایک دن ایک فقیر اس عورت کے گھر آیا اور اسنے صدا لگائی کہ میں بھوکا ہوں مجھے روٹی دو. اس عورت نے جب فقیر کی صدا سنی تو وہ دروازے پر آئی فقیر نے کہا تو مجھے جتنی روٹیاں بھی دے گی االلہ تجھے اتنے ہی بیٹے دے گا، اس عورت نے اس فقیر کو چار روٹیاں پکا کر دیں.
اللہ کے فضل سے اس کے چار بیٹے پیدا ہوۓ. وہ بہت خوش تھی. ایک دن حضرت موسیٰ کا اس عورت کے گھر کے پاس سے گزر ہوا، اس عورت نے حضرت موسیٰ سے پوچھا کہ آپ تو کہ رہے تھے کہ میرے کوئی اولاد نہیں ہوگی یہ دیکھیں میرے چار بیٹے ہیں. حضرت موسیٰ کو بڑا تعجب ہوا. حضرت موسیٰ طور پر گئے اور االلہ سے سوال کیا کہ یا اللہ آپ نے تو کہا تھا
کہ اس عورت کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوگی مگر اس کے تو چار بیٹے ہیں، یہ کیا معاملہ ہے؟ الله پاک نے موسیٰ کو ایک پلیٹ اور ایک چھری دی اور کہا، اے موسیٰ ہم تمھارے سوالوں کا جواب بھی دیں گے مگر پہلے تم اس پلیٹ میں ہمیں انسانی گوشت لا کر دو. حضرت موسیٰ نے پلیٹ اور چھری لی اور بستی کی طرف آ گئے، اب آپ نے تمام بستی والوں کو بتایا کہ اللہ نے انسانی گوشت منگوایا ہے، مگر کوئی بھی انسان اپنا گوشت دینے پر راضی نہ ہوا.
آپ تمام بستی میں گھوم لئے کہ اچانک ایک بندہ سامنے سے آیا اور موسیٰ سے پوچھنے لگا، کیا بات ہے موسیٰ آپ پریشان کیوں ہیں؟ موسیٰ نے اس کو بتایا کہ اللہ نے ایک پلیٹ انسانی گوشت کی منگوائی ہے مگر کوئی بھی دینے کو راضی نہیں ہے. اس بندے نے چھری اٹھائی اور اپنے جسم کے مختلف حصوں سے گوشت کاٹ کر پلیٹ بھر دی. حضرت موسیٰ نے طور پر لے جا کر گوشت کی پلیٹ اللہ کو دے دی.
اللہ نے کہا کہ اے موسیٰ تمہیں بستی میں جانے کی کیا ضرورت تھی تم بھی تو انسان ہو تم نے اپنا گوشت کیوں نہیں دیا، بس یہی تمھارے سوال کا جواب ہے، وہ انسان جس نے میرے نام پر اپنا گوشت دے دیا میں نے اسی کے کہنے پر اس عورت کو چار بیٹے دئے ہیں. اے موسیٰ جب کوئی میری راہ میں اپنا سب کچھ لوٹا دے تو میں اس کے کہنے پر اپنا لکھا ہوا فیصلہ بھی بدل دیتا ہوں.