سکندر خان لودھی، دہلی کا سلطان

سکندر خان لودھی، دہلی کا سلطان 

سکندر خان لودھی

اس کا اصل نام نظام خان تھا ، 1489 سے 1517 تک دہلی سلطنت کا پشتون سلطان تھا وہ پشتونوں کے لودھی قبیلے سے تعلق رکھتا تھا اس کے والد بہلول خان لودھی کی 1489 میں وفات کے بعد وہ لودھی خاندان کا سلطان بنا۔ سکندر خان لودھی دہلی سلطنت کے لودھی خاندان کا دوسرا اور سب سے کامیاب حکمران تھا اور اس نے 28 سال تک دہلی سلطنت پر حکومت کی 

سب سے پہلے سکندر خان لودھی نے اپنے بڑے بھائی کو شکست دی اور جونپور پر قبضہ کر کے اسے براہ راست اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ اس کے بعد اس نے بہار پر اپنے حملے کی قیادت کی، اس کے حکمران کو شکست دی اور اس پر قبضہ کر لیا۔ اس نے دھول پور، بیدر، گوالیار، چندیری اور دیگر آس پاس کی ریاستوں کو فتح کیا۔ اس نے بنگال کے حکمران کے ساتھ دوستی کا معاہدہ کیا۔ سکندر کی سلطنت پنجاب سے بنگال کی سرحدوں تک پھیلی ہوئی تھی اور اس میں ستلج اور بندیل کھنڈ کے درمیان کے علاقے شامل تھے۔

سکندر خان لودھی نے لودھی خاندان کے دوسرے سلطان کی حیثیت سے سلطنت کو وسعت دی اور سلطنت کی ساکھ کو بحال کیا۔  اس کا شمار ایک قابل لودھی سلطان کے طور پر شمار کیا جاتا ہے. اس نے سڑکوں کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کی، تجارت کو فروغ دیا، تعلیمی سہولیات کو بہتر بنایا، شاعری کو فروغ دیا کسانوں کو زراعت کو بہتر بنانے کی ترغیب دی۔ سکندر لودی فن، ادب اور موسیقی کا بڑا حامی تھا وہ فنون لطیفہ اور خطوط کا بھی بڑا حامی تھا اس نے فارسی اشعار گل رخی قلمی نام سے لکھے۔

سکندر خان لودھی کی ایجاد

سکندر خان لودھی نے زمین کی پیمائش کا نظام گز سکندری متعارف کرایا۔ 1 گز سکندری = 32 انچ

اس نے دہلی کے مہشور بڑھا گمبد سمیت متعدد مساجد اور محلات بھی بنائے۔ اس نے سرکاری خرچ پر ہر مسجد میں ایک مذہبی مبلغ، ایک استاد اور ایک صفائی کرنے والا مقرر کیا۔ اس کا دربار علم کا مرکز تھا اور کئی علماء نے اس کی زینت بنائی 

سکندر خان لودھی اور آگرہ شہر

ہندوستانی شہر آگرہ کی بنیاد سلطان سکندر خان لودھی نے رکھی تھی۔ آگرہ کے نئے شہر کی بنیاد 1504 میں رکھی گئی اور بہت جلد ایک خوبصورت شہر وجود میں آیا۔ سلطان نے اپنی رہائش بھی دہلی سے آگرہ منتقل کر دی اور اس نے 1505 میں اپنا دارالحکومت دہلی سے آگرہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس قدم سے خود بخود آگرہ شہر کی مستقبل کی اہمیت شروع ہو گئی۔

پنجاب شہر لدھیانہ کی بنیاد 1480 میں دہلی سلطنت کے حکمران لودھی خاندان کے ارکان نے رکھی تھی۔ یہ نام اصل میں لودھی-انا تھا، جس کا مطلب ہے “لودھی شہر”، جو بعد میں “لودھیانہ” سے لدھیانہ کی موجودہ شکل میں منتقل ہو گیا ہے۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سکندر نے عورتوں کے مزارات پر جانے پر بھی پابندی لگا دی تھی 

سکندر لودی، ہندوستان کے ایک کامیاب حکمران اور محنتی پشتون سلطان، زیادہ کام کرنے کی وجہ سے اس کی صحت بگڑ گئی اور 1517 میں انتقال کر گیا اور اس کی تدفین دہلی میں ہے۔ اس کا مقبرہ اس کے بیٹے ابراہیم خان لودھی نے بنوایا تھا۔ سکندر لودھی کا مقبرہ بھارتی شہر نئی دہلی کے لودھی گارڈنز میں پایا جا سکتا ہے ۔

Leave a Comment