شب قدر میں نیکیاں کمانے کا آسان طریقہ
Table of Contents
رمضان المبارک کی راتوں میں سے ایک رات شب قدر کہلاتی ھے جو بہت ہی بابرکت اور خیر کی رات ھے قرآن پاک میں اس رات کو ہزار مہینوں سے افضل بتلایا گیا ھے ہزار مہینے کے 83 برس 4 ماہ ھوتے ھیں خوش نصیب ھے وہ شخص جس کو اس رات کی عبادت نصیب ھو جائے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ھے کہ جو شخص لیلتہ القدر میں ایمان کیساتھ اور ثواب کی نیت سے (عبادت کیلئے) کھڑا ھوا، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں (کذا فی الترغیب عن البخاری و مسلم)
شب قدر کا وقت غروب آفتاب سے طلوع فجر تک رہتا ھے سال کے 365 دنوں میں ایک رات ہی ایسی آتی ھے کہ جسکا ثواب 83 سال کی عبادت کے برابر ھے اس لیے اسکا ضرور اہتمام کرنا چاہیے جس قدر ممکن ھو قرآن پاک کی تلاوت نوافل و تسبیحات اور دعاؤں میں اضافہ کر دینا چاہیے اور بیشک ساری رات جاگنے کی ضرورت نہیں جس قدر تحمل ھو بہت ھے (رات گیارہ بجے تک عبادت کریں پھر 3 گھنٹے آرام کریں اور پھر 2 بجے اٹھ کر دوبارہ عبادت کریں)
ہمارے مذہب اسلام میں آسانی ہی آسانی ھے کوئی سختی نہیں ھے اللہ رب العزت نے فرمایا کہ یہ مہینہ میرا ھے تو یہ ایک ذریعہ ھے اپنے بندوں کو اپنا بنانے کا، اب ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اسی محبت کا حق ادا کریں اور یہ سچی امید رکھیں کہ ان شا اللہ تعالیٰ ہمارا تعلق اللہ رب العزت کی پاک ذات سے قوی ھو جائے گا
اس ماہ مبارک میں ہر نیک عمل کا 70 گنا ثواب ملتا ھے چنانچہ جہاں اور عبادات وغیرہ ھیں وہاں اس مبارک مہینے میں صدقہ و خیرات خوب کرنا چاہیے
شب قدر میں کی گئی ایک ایک نیکی کو ہم اربوں نیکیوں میں بدل سکتے ہیں اسکا طریقہ یہ ھے کہ ہم جتنی بھی قرآن پاک کی تلاوت کریں، ذکر و اذکار کریں، صدقہ خیرات کریں، نوافل ادا کریں اسکو اپنے مرحومین کیلئے بخش دیں حدیث شریف میں آتا ھے کہ:
*جو کوئی تمام مومن مردوں اور عورتوں کیلئے دعائے مغفرت کرتا ھے اللہ رب العزت اس کیلئے ہر مومن مرد و عورت کے عوض ایک نیکی لکھ دیتا ھے* (مجمع الزوائد)
اسوقت روۓ زمین پر کروڑوں مسلمان موجود ھیں اور کروڑوں بلکہ اربوں مسلمان دنیا سے چل بسے ھیں اگر ہم ساری امت کی مغفرت کیلئے دعا کریں تو ان شا اللہ تعالیٰ عزوجل ہمیں اربوں کھربوں نیکیوں کا خزانہ مل جائے گا اور پھر ھے بھی رمضان شریف جس میں ہر نیک عمل کا ثواب 70 گنا ملتا ھے اور وہ رات ھے جس میں عبادت کرنے کا 83 سال ثواب ملتا ھے
یہ ایسے سمجھیں کہ ہم اگر شب قدر میں 2 نفل پڑھکر یہ دعا کریں کہ اے اللہ پاک ابھی میں نے جو 2 نفل ادا کیے ہیں اس کا ثواب حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر آج تک دنیا میں جتنے بھی مسلمان ایمان کی حالت میں اس دنیا سے رخصت فرما گئے ہیں ان سب کی ارواح کو اسکا ثواب پہنچا دے تو وہ ایسا ھے جیسے اس نے مسلسل 83 سال 2 نفل پڑھے ھوں اور اسکا ثواب مرحومین کو بھیجتا رہا ھو
خاتم النبیین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ھے کہ، مردہ کا حال قبر میں ڈوبتے ھوۓ انسان کی مانند ھے کہ وہ شدت سے انتظار کرتا ھے کہ ماں یا باپ یا بھائی یا کسی دوست کی دعا اسکو پہنچے اور جب کسی کی دعا اسے پہنچتی ھے تو اس کے نزدیک وہ دعا دنیا و مافیھا (یعنی دنیا اور اس میں جو کچھ ھے) سے بہتر ھوتی ھے اللہ پاک قبر والوں کو ان کے زندہ متعلقین کیطرف سے ہدیہ کیا ھوا ثواب پہاڑوں کی مانند عطا فرماتا ھے، زندوں کا ہدیہ مردوں کیلئے “دعاۓ مغفرت کرنا ھے” (شعب الایمان)
تو ہمیں چاہیے کہ جو قبر میں ہماری دعاؤں کے منتظر بھائی ھیں ان کی بخشش کیلئے خوب دعائیں کریں
اگر شب قدر میں ہم نے 2 نفل ادا کئے اور اسکا ثواب تمام امت مسلمہ کو بخش دیا یہ ایسے ھے جیسے *83 سال ہم 2 نفل پڑھکر پوری امت مسلمہ کو ثواب بخشتے رہے*
اگر شب قدر میں ہم نے قرآن پاک کی تلاوت کی اور اسکا ثواب تمام امت مسلمہ کو بخش دیا یہ ایسے ہی ھے جیسے *83 سال ہم قرآن پاک پڑھکر پوری امت مسلمہ کو ثواب بھیجتے رہے*
اگر شب قدر میں ہم ذکر و اذکار کریں اور اسکا ثواب پوری امت مسلمہ کو بھیج دیں یہ ایسے سمجھیں جیسے *83 سال ہم ذکر کرتے رہے اور اسکا ثواب پوری امت مسلمہ کو بھیجتے رہے*
اگر شب قدر میں ہم کسی مسجد یا مدرسہ میں 100 روپے دیں اور اسکا ثواب پوری امت مسلمہ کو بھیجیں تو یہ ایسے ھے جیسے *83 سال ہم مسجد و مدرسہ میں 100 روہے دیتے رہے اور اسکا پوری امت مسلمہ کو بخشتے رہے*
آخر میں اللہ پاک کے حضور دعا ھے کہ لکھنے میں جو کمی کوتاہی، غلطی و بے ادبی ھوئی ھو اللہ رب العزت اپنے فضل و کرم سے معاف فرمائے آمین ثم آمی