قصہ ابراہیم علیہ السلام و لوط علیہ السلام۔۔
لوط علیہ السلام ابراہیم علیہ وسلم کے بھتیجے تھے بعض تواریخ میں انہیں عمزاد لکھا ہے ۔۔۔ بائبل اور تورات کے مطابق وہ حاران بن آزر کے بیٹے تھے جو ابراہیم علیہ السلام کے بڑے بھائی تھے ۔۔
بابل عراق کے شہر ار میں انکی پیدائش 2290 قبل مسیح میں ہوئی ۔۔ حاران کے فوت ہونے کے بعد آزر نے لوط علیہ السلام کی پرورش کی ۔۔۔ آزر مع اہل و عیال کے بابل سے شام منتقل ہوئے ۔۔ آزر کی وفات کے بعد لوط علیہ السلام ابراہیم علیہ السلام کی تربیت میں آئے یہاں سے لوط علیہ السلام ابراہیم علیہ السلام اور انکی زوجہ سارہ کے ساتھ کنعان موجودہ فلسطین میں داخل ہوئے ۔۔ قدیم دور سے اسکا نام بیت ایل پڑا ۔۔
چند سال رہنے کے بعد ابراہیم علیہ وسلم نے وہاں سے ہجرت کی چونکہ سخت قحط سالی پڑ گئی جس کی وجہ سے اکثر مویشی مرگئے تھے ۔۔ جب ابراہیم علیہ السلام مصر گئے تو انکے ساتھ لوط علیہ السلام بھی تھے ۔۔ جب قحط سالی ختم ہوئی اور کنعان کا علاقہ سر سبز و شاداب ہوگیا تو واپس آگئے
۔۔۔ فرعون سلاطیس نے انہیں گائے اور بیل بھی دئیے ۔۔ ابراہیم علیہ وسلم سارہ علیہا السلام کے ساتھ حبرون میں رہے جبکہ لوط علیہ السلام کو انکی زوجہ داعلہ کو اردن کی طرف بھیجا جہاں سدوم اور عموریہ کے علاقے تھے یہ اشوری سلطنت کے اہم علاقے سمجھے جاتے تھے۔ ۔۔ یہ علاقہ آشور بنی بال کے بعد چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں بٹ گیا تھا اور انکے سردار ہمیشہ آپس میں لڑتے رہتے تھے۔۔
جب لوط علیہ السلام وہاں مقیم ہوئے تو ایسا معرکہ پیش آیا کہ ایک طرف سدوم اور نواحی علاقے کے پانچ بادشاہ تھے ۔ عیلامی بادشاہ نے سدوم پر حملہ کردیا جس میں اہل سدوم کو شکست ہوئی بے شمار مال و واسباب ریوڑ اور قیدی لے کر واپس روانہ ہوئے ۔۔ ان قیدیوں میں لوط علیہ السلام بھی شامل تھے ۔
۔ یہ خبر ابراہیم علیہ وسلم تک پہنچی تو انہوں نے 300 لوگوں کے ساتھ جو انکے خاندان سے تعلق رکھتے تھے حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور دمشق کے علاقہ خوبہ میں ان سے مقابلہ کیا ابراہیم علیہ السلام نے انہیں شکست دی چھینا ہوا مال واپس لے لیا اور حضرت لوط علیہ السلام کو بھی بازیاب کرایا ۔۔۔
چونکہ سدوم کے لوگ نہایت بدکار تھے لوط علیہ السلام نےجب انکو ان چیزوں سے منع کیا تو انکے خلاف ہوگئے انکی قوم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں یعنی خوبصورت لڑکوں کی جانب میلان رکھتے تھے ۔۔ جب انکی سرکشی حد سے بڑھ گئی تو اللہ تعالیٰ نے دو فرشتوں کو خوبصورت نوجوانوں کی شکل میں لوط علیہ السلام کے پاس بھیجا ۔۔
وہ فرشتے لوط علیہ السلام کے پاس آئے اور انہوں نے لوط علیہ السلام سے انکی قوم کو نیست و نابود کرنے کا کہا جلد وہ اس قوم کو تباہ کرنے والے ہیں ۔۔ ان فرشتوں نے لوط علیہ السلام اور اہل ایمان کو جلد اس بستی سے نکل جانے کو کہا ۔۔۔ چنانچہ اہل سدوم لوط علیہ السلام کے گھر کے باہر جمع ہوئے تاکہ وہ ان دو نوجوانوں یعنی فرشتوں کو پکڑ سکے لیکن انکو اسکا علم ہی نہیں تھا کہ وہ تباہ ہونے والے ہیں ۔۔۔
بائبل کی کتاب پیدائش کے مطابق جب لوط علیہ السلام وہاں سے نکلے تو وہاں قریب ایک بستی صغر میں پہنچے ۔۔ تو سدوم اور عموریہ پر آگ اور گندھک برسنے لگی پہاڑوں نے لاوا اگلنا شروع کردیا اور سب کچھ تباہ ہوگیا ۔۔۔
لوط علیہ السلام جہاں آباد ہوئے وہ شمال کی جانب حجر یعنی مدائن صالح سے گزرتے ہوئے ایکہ کا جنگل ہے ۔۔۔اس سے آگے تبوک ہے تبوک سے ڈھائی سو میل شمال میں بحیرہ مردار جس کے جنوبی ساحل پر سدوم کی وادی تھی اس کی چار بستیاں تھیں ۔۔ سدوم ، عموریہ ، ادمہ اور زبائیم ۔۔ قرآن مجید نے اس شاہراہ کو جو یمن سے حلب تک جاتی ہے ۔۔
“امام مبین ” کہا ہے ۔۔ ۔ جس بستی میں لوط علیہ السلام مقیم تھے وہ سدوم آج کل لسان کہلاتا ہے جو ایک جزیرہ نما ہے اور بحر مردار کے بیچوں بیچ واقع ہے
قرآن کریم میں لوط علیہ السلام کا ذکر 28 مرتبہ آیا ہے…
وَلُوۡطًا اٰتَيۡنٰهُ حُكۡمًا وَّعِلۡمًا وَّنَجَّيۡنٰهُ مِنَ الۡقَرۡيَةِ الَّتِىۡ كَانَتۡ تَّعۡمَلُ الۡخَبٰٓئِثَؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فٰسِقِيۡنَۙ –
.. سورۃ الأنبياء..
ترجمہ ۔۔ ہم نے لوط کو علم و حکمت سے نوازا اور اسے ایک خبیث بستی سے نجات دی ۔ اس بستی کے لوگ فاسق بدکار تھے ۔
کتاب پیدائش بائبل کے مطابق جب لوط علیہ السلام اس بستی سے نکل جانے کو کہا گیا تو ساتھ فرشتوں نے یہ بھی تاکید کی کہ پیچھے مڑکر مت دیکھیے گا ۔۔ اسکی زوجہ داعلہ نے نکلتے پیچھے مڑکر کر دیکھا تو نمک کی ستون بن گئی۔۔
قصہ ابراہیم علیہ السلام و لوط علیہ السلام۔۔
قصہ ابراہیم علیہ السلام و لوط علیہ السلام
قصہ ابراہیم علیہ السلام و لوط علیہ السلام
قصہ ابراہیم علیہ السلام و لوط علیہ السلام