عملیات و روحانیت حاصل کرنے کا پہلا درس

۔ عملیات و روحانیت حاصل کرنے کا پہلا درس۔

(1, جوابات و تقدیر جاننے کے راسخ علوم، یعنی نظام کائنات کے علوم، جنکا باقاعدہ سبجیکٹ ہے۔ 2, تعویزات علم جفر تحت اچھے برے اثرات کو دھاتی لوح یا کاغذ پر مقصد قائم کرنے کا علم ہے۔ 3, عملیات، وظائف، روحانی قوت کیلئے، یکسوئی حاصل کرنے کی ابتدائی مشق کرتے، روحانی قوت حاصل کرنا ہے۔ 4, تصوف دنیاوی معاملات سے مکمل الگ تنہائی اختیار کرتے، کلام اللہ سمجھنے، اپنے و کائنات کے راز سمجھنے، مخفی علوم سے حق کی تلاش کو تصوف کہتے ہیں۔ یہ چاروں الگ الگ سلسلہ وطریقہ ہیں

عملیات و روحانیت

   عملیات و روحانیت جوابات و تقدیر جاننے کے راسخ علوم

۔ پہلے عملیات کیلئے روحانی قوت حاصل کرنے بارے بات کرتا ہوں۔ ارادہ کو مضبوط تصوراتی قوت دینا، یکسوئی سے اپنے تصور کو عملی شکل میں لانا، روحانیت کی بنیاد ہے۔ نظام وحی رویائے صادقہ تحت خیالات کا قلب پر نزول حق لازم ہے، خیالات کو آنے سے روکنا ناممکن ہے۔ مگر خیالات کو ٹالتے، اپنے تصور کو ایک جگہ مرکوز کرتے، اسے قوت و گروتھ میں لانا، غور، یہ عمل مثال سینما پروجیکٹر کے ہے۔ 

ارادہ کی سمت مانند تیز روشنی کے ہے، فلم کے فوٹو مانند خاکہ تخیل و مقصد کے ہیں، پردہ سکرین مانند مشق و عمل کا رزلٹ ہے۔ سینما کے یہ تینوں پوائنٹ، یعنی تیز روشنی، فلم فوٹو، پردہ سکرین ایک سیدھے زاویہ پر ایڈجسٹ و قائم ہیں۔ ایسا ہی نظام انسان کے اندر ہے۔ مگر انسان کا ارادہ، مقصد و عمل مسلسل حرکت کرتے اپنا زاویہ سیدھا مرکوز و قائم نہیں رکھ سکتے، اسے سیدھا رکھنا ہی یکسوئی حاصل کرنے کا پہلا و بنیادی عمل ہے۔ اپنی توجہ مقصد پر مرکوز قائم رکھنا ہی مشق و عمل ہے۔

۔ اگر استاد و مرشد اس ابتدائی نقطہ کو نہ سمجھا پائے تو شاگرد کی مقصد و عمل میں کامیابی مشکل ہے، کیونکہ مشق سامنے اگر استاد نے مقصد و عمل کا بنیادی طریقہ کار ہی شاگرد سامنے نہیں رکھا، تو بے بیناد توجہ و یکسوئی حاصل کرنے کی کوشش گمراہی کا سبب بنتی ہے۔ ایسی مشق کروانے والا استاد، شاگرد کو مشق سے پہلے بتائے کہ توجہ کس بنیاد و چیز پر کرنی ہے، توجہ سامنے بنیاد و مقصد کس طرح گروتھ پکڑے گا؟ بلا مقصد و بے بنیاد مشق کا رزلٹ نقصان دے بھی ہو سکتا ہے، جو اکثر لوگ بیان کرتے ہیں۔

۔ یکسوئی سامنے بنیادی مقصد کی گروتھ بارے معلومات ہوں گی تو باوجود جاری خیالات کے، یکسوئی قائم کرنے میں کامیابی ملتی ہے۔ اگر یکسوئی کی کوشش سامنے بنیاد و مقصد ہی نہیں ہوگا تو خیالات زور پکڑیں گے اور دماغ مزید الجھاؤ محسوس کرتا ہے۔ اسی لیئے اکثر لوگ دوران مشق دماغی خرابی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

۔ مقصد کی گروتھ۔ مسلسل مشق یکسوئی سے، سیاہ نقطہء آہستہ آہستہ سفید ہوتا نظر آتا ہے۔ شمع بینی سے آگ سبز نظر آتی ہے۔ شمس بینی سے سورج ہلکا سیاہ نظر آتا ہے۔ یہ طریقہ کار عملیات، وظائف، روحانیت حاصل کرنے کا پہلا سبق ہے۔

۔ ماہر روحانی علوم: غاطب علی شاد، پاکستان۔

یہ  عملیات و روحانیت حاصل کرنے کا پہلا درس ہے مزید درس اگلے آرٹیکل میں شائع ہوں گے ۔

Leave a Comment